جو زمانہ سے کچھ پا لیتا ہے وہ بھی رنج سہتا ہے اور جو کھو دیتا ہے وہ تو دکھ جھیلتا ہی ہے۔ حکمت 72
(٧٢) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۷۲)
لَمَّا عَزَمُوْا عَلٰى بَيْعَةِ عُثْمَانَ
جب لوگوں نے عثمان کی بیعت کا ارادہ کیا تو آپؑ نے فرمایا
لَقَدْ عَلِمْتُمْ اَنِّیْۤ اَحَقُّ النَّاسِ بِهَا مِنْ غَیْرِیْ، وَ وَاللهِ! لَاُسْلِمَنَّ مَا سَلِمَتْ اُمُوْرُ الْمُسْلِمِیْنَ، وَ لَمْ یَكُنْ فِیْهَا جَوْرٌ اِلَّا عَلَیَّ خَاصَّةً، الْتِمَاسًا لِاَجْرِ ذٰلِكَ وَ فَضْلِهٖ، وَ زُهْدًا فِیْمَا تَنافَسْتُمُوْهُ مِنْ زُخْرُفِهٖ وَ زِبْرِجِهٖ.
تم جانتے ہو کہ مجھے اوروں سے زیادہ خلافت کا حق پہنچتا ہے۔ خدا کی قسم! جب تک مسلمانوں کے امور کا نظم و نسق برقرار رہے گا اور صرف میری ہی ذات ظلم و جور کا نشانہ بنتی رہے گی، میں خاموشی اختیار کرتا رہوں گا۔ تاکہ (اس صبر پر) اللہ سے اجر و ثواب طلب کروں اور اس زیب و زینت اور آرائش کو ٹھکرا دوں جس پر تم مٹے ہوئے ہو۔