زبان ایک ایسا درندہ ہے کہ اگر اسے کھلا چھوڑ دیا جائے تو پھاڑ کھائے۔ حکمت 60
(١٦٧) وَ مِنْ خُطْبَةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۱۶۷)
عِنْدَ مَسِیْرِ اَصْحَابِ الْجَمَلِ اِلَی الْبَصْرَةِ
جب جمل والوں نے بصرہ کا رخ کیا، تو آپؑ نے ارشاد فرمایا
اِنَّ اللهَ بَعَثَ رَسُوْلًا هَادِیًۢا بِكِتَابٍ نَّاطِقٍ وَّ اَمْرٍ قَآئِمٍ، لَا یَهْلِكُ عَنْهُ اِلَّا هَالِكٌ، وَ اِنَّ الْمُبْتَدَعَاتِ الْمُشَبَّهَاتِ هُنَّ الْمُهْلِكَاتُ اِلَّا مَا حَفِظَ اللهُ مِنْهَا، وَ اِنَّ فِیْ سُلْطَانِ اللهِ عِصْمَةً لِّاَمْرِكُمْ، فَاَعْطُوْهُ طَاعَتَكُمْ غَیْرَ مُلَوَّمَةٍ وَّ لَا مُسْتَكْرَهٍ بِهَا.
بے شک اللہ نے اپنے رسول ﷺ کو ہادی بنا کر، بولنے والی کتاب اور برقرار رہنے والی شریعت کے ساتھ بھیجا۔ جسے تباہ و برباد ہونا ہے وہی اس کی مخالفت سے تباہ ہو گا اور (حق سے) مشابہہ ہو جانے والی بدعتیں ہی تباہ کیا کرتی ہیں، مگر وہ کہ جن میں (مبتلا ہونے) سے اللہ بچائے رکھے۔ بلاشبہ حجت خدا کی (اطاعت میں) تمہارے لئے سامانِ حفاظت ہے۔ لہٰذا تم اس کی ایسی اطاعت کرو کہ جو نہ لائق سرزنش ہو اور نہ بد دلی سے بجا لائی گئی ہو۔
وَاللهِ! لَـتَفْعَلُنَّ اَوْ لَیَنْقُلَنَّ اللهُ عَنْكُمْ سُلْطَانَ الْاِسْلَامِ، ثُمَّ لَا یَنْقُلُهٗۤ اِلَیْكُمْ اَبَدًا حَتّٰی یَاْرِزَ الْاَمْرُ اِلٰی غَیْرِكُمْ.
خدا کی قسم! یا تو تمہیں (یہ اطاعت) کرنا ہو گی، یا اللہ اسلامی اقتدار تم سے منتقل کر دے گا اور پھر کبھی تمہاری طرف نہیں پلٹائے گا۔ یہاں تک کہ یہ اقتدار دوسروں کی طرف رخ موڑ لے گا۔
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ قَدْ تَمَالَؤُوْا عَلٰی سَخْطَةِ اِمَارَتِیْ، وَ سَاَصْبِرُ مَا لَمْ اَخَفْ عَلٰی جَمَاعَتِكُمْ، فَاِنَّهُمْ اِنْ تَمَّمُوْا عَلٰی فَیَالَةِ هٰذَا الرَّاْیِ انْقَطَعَ نِظَامُ الْمُسْلِمِیْنَ، وَ اِنَّمَا طَلَبُوْا هٰذِهِ الدُّنْیَا حَسَدًا لِّمَنْ اَفَآءَهَا اللهُ عَلَیْهِ، فَاَرَادُوْا رَدَّ الْاُمُوْرِ عَلٰۤی اَدْبَارِهَا. وَ لَكُمْ عَلَیْنَا الْعَمَلُ بِكِتَابِ اللهِ تَعَالٰی وَ سِیْرَةِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ، وَ الْقِیَامُ بِحَقِّهٖ، وَ الْنَّعْشُ لِسُنَّتِهٖ.
یہ لوگ جہاں تک میری خلافت سے نارضامندی کا تعلق ہے آپس میں متفق ہو چکے ہیں اور مجھے بھی جب تک تمہاری پراگندگی کا اندیشہ نہ ہو گا صبر کئے رہوں گا۔ اگر وہ اپنی رائے کی کمزوری کے باوجود اس میں کامیاب ہو گئے تو مسلمانوں کا (رشتہ) نظم و نسق ٹوٹ جائے گا۔ یہ اس شخص پر جسے اللہ نے امارت و خلافت دی ہے حسد کرتے ہوئے اس دنیا کے طلبگار بن گئے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ تمام امور (شریعت) کو پلٹا کر (دور جاہلیت) کی طرف لے جائیں۔ (اگر تم ثابت قدم رہے تو) تمہارا ہم پر یہ حق ہو گا کہ ہم تمہارے امور کے تصفیہ کیلئے کتاب خدا اور سیرت پیغمبرؐ پر عمل پیرا ہوں اور ان کے حق کو برپا اور ان کی سنت کو بلند کریں۔