اے آدمؑ کے بیٹے! جب تو دیکھے کہ اللہ سبحانہ تجھے پے درپے نعمتیں دے رہا ہے اور تو اس کی نافرمانی کررہا ہے تو اس سے ڈرتے رہنا۔ حکمت 24
(١٤) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۱۴)
فِیْ مِثْلِ ذٰلِكَ
یہ بھی اہلِ بصرہ کی مذمت میں ہے
اَرْضُكُمْ قَرِیْبَةٌ مِّنَ الْمَآءِ، بَعِیْدَةٌ مِّنَ السَّمَآءِ، خَفَّتْ عُقُوْلُكُمْ، وَ سَفِهَتْ حُلُوْمُكُمْ، فَاَنْتُمْ غَرَضٌ لِّنَابِلٍ، وَ اُكْلَةٌ لِّاٰكِلٍ، وَ فَرِیْسَةٌ لِّصَآئِلٍ.
تمہاری زمین (سمندر کے) پانی سے قریب اور آسمان سے دور ہے۔ تمہاری عقلیں سبک اور دانائیاں خام ہیں۔ تم ہر تیر انداز کا نشانہ، ہر کھانے والے کا لقمہ اور ہر شکاری کی صید افگنیوں کا شکار ہو۔