زبان ایک ایسا درندہ ہے کہ اگر اسے کھلا چھوڑ دیا جائے تو پھاڑ کھائے۔ حکمت 60
(٦٤) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۶۴)
كَانَ یَقُوْلُهٗ لِاَصْحَابِهٖ فِىْ بِعْضِ اَیَّامِ صِفِّیْنَ
صفین کے دنوں میں اپنے اصحاب سے فرمایا کرتے تھے
مَعَاشِرَ الْمُسْلِمِیْنَ! اسْتَشْعِرُوا الْخَشْیَةَ، وَ تَجَلْبَبُوا السَّكِیْنَةَ، وَ عَضُّوْا عَلٰی النَّوَاجِذِ، فَاِنَّهٗۤ اَنْۢبٰی لِلْسُّیُوْفِ عَنِ الْهَامِ.
اے گروهِ مسلمین! خوفِ خدا کو اپنا شعار بناؤ، اطمینان و وقار کی چادر اوڑھ لو اور اپنے دانتوں کو بھینچ لو۔ اس سے تلواریں سروں سے اُچٹ جایا کرتی ہیں۔
وَ اَكْمِلُوا اللَّاْمَةَ، وَ قَلْقِلُوْا السُّیُوْفَ فِیْۤ اَغْمَادِهَا قَبْلَ سَلِّهَا. وَ الْحَظُوا الْخَزْرَ، وَ اطْعُنُوا الشَّزْرَ، وَ نَافِحُوْا بِالظُّبَا، وَ صِلُوا السُّیُوْفَ بِالْخُطَا، وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّكُمْ بِعَیْنِ اللهِ، وَ مَعَ ابْنِ عَمِّ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ.
زرّہ کی تکمیل کرو (یعنی اس کے ساتھ خود، جوشن بھی پہن لو) اور تلواروں کو کھینچنے سے پہلے نیاموں میں اچھی طرح ہلا جلا لو اور دشمن کو ترچھی نظروں سے دیکھتے رہو اور دائیں بائیں (دونوں طرف) نیزوں کے وار کرو اور دشمن کو تلواروں کی باڑ پر رکھ لو اور تلواروں کے ساتھ ساتھ قدموں کو آگے بڑھاؤ اور یقین رکھو کہ تم اللہ کے رُو بُرو اور رسول ﷺ کے چچا زاد بھائی کے ساتھ ہو۔
فَعَاوِدُوْا الْكَرَّ، وَ اسْتَحْیُوْا مِنَ الْفَرِّ، فَاِنَّهٗ عَارٌ فِی الْاَعْقَابِ، وَ نَارٌ یَّوْمَ الْحِسَابِ، وَ طِیْبُوْا عَنْ اَنْفُسِكُمْ نَفْسًا، وَ امْشُوْا اِلَی الْمَوْتِ مَشْیًا سُجُحًا، وَ عَلَیْكُمْ بِهٰذَا السَّوَادِ الْاَعْظَمِ، وَ الرِّوَاقِ الْمُطَنَّبِ، فَاضْرِبُوْا ثَبَجَهٗ، فَاِنَّ الشَّیْطٰنَ كَامِنٌ فِیْ كِسْرِهٖ، قَدْ قَدَّمَ لِلْوَثْبَةِ یَدًا، وَ اَخَّرَ لِلنُّكُوْصِ رِجْلًا فَصَمْدًا صَمْدًا! حَتّٰی یَنْجَلِیَ لَكُمْ عَمُوْدُ الْحَقِّ، ﴿وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ ۖۗ وَ اللّٰهُ مَعَكُمْ وَ لَنْ یَّتِرَكُمْ اَعْمَالَكُمْ﴾.
بار بار حملہ کرو اور بھاگنے سے شرم کرو۔ اس لئے کہ یہ پشتوں تک کیلئے ننگ و عار اور روزِ محشر جہنم کی آگ کا باعث ہے۔ خوشی سے اپنی جانیں اللہ کو دے دو اور پُر اطمینان رفتار سے موت کی جانب پیش قدمی کرو اور (شامیوں کی) اس بڑی جماعت اور طنابوں سے کھنچے ہوئے خیمے کو اپنے پیشِ نظر رکھو اور اس کے وسط پر حملہ کرو۔ اس لئے کہ شیطان اسی کے ایک گوشے میں چھپا بیٹھا ہے، جس نے ایک طرف تو حملے کیلئے ہاتھ بڑھایا ہوا ہے اور دوسری طرف بھاگنے کیلئے قدم پیچھے ہٹا رکھا ہے۔ تم مضبوطی سے اپنے ارادے پر جمے رہو، یہاں تک کہ حق (صبح کے) اجالے کی طرح ظاہر ہو جائے۔ (نتیجہ میں) تم ہی غالب ہو اور خدا تمہارے ساتھ ہے، وہ تمہارے اعمال کو ضائع و برباد نہیں ہونے دے گا۔