جو لوگوں کا پیشوا بنتا ہے تو اسے دوسروں کو تعلیم دینے سے پہلے اپنے کو تعلیم دینا چاہیے، اور زبان سے درس اخلاق دینے سے پہلے اپنی سیرت و کردار سے تعلیم دینا چاہیے۔ حکمت 73
(٤٥) وَ مِنْ خُطْبَةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۴۵)
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ غَیْرَ مَقْنُوْطٍ مِّنْ رَّحْمَتِهٖ، وَ لَا مَخْلُوٍّ مِّنْ نِّعْمَتِهٖ، وَ لَا مَاْیُوْسٍ مِّنْ مَّغْفِرَتِهٖ، وَ لَا مُسْتَنْكَفٍ عَنْ عِبَادَتِهٖ، الَّذِیْ لَا تَبْرَحُ مِنْهُ رَحْمَةٌ، وَ لَا تُفْقَدُ لَهُ نِعْمَةٌ.
تمام حمد اس اللہ کیلئے ہے جس کی رحمت سے ناامیدی نہیں اور جس کی نعمتوں سے کسی کا دامن خالی نہیں۔ نہ اس کی مغفرت سے کوئی مایوس ہے، نہ اس کی عبادت سے کسی کو عار ہو سکتا ہے اور نہ اس کی رحمتوں کا سلسلہ ٹوٹتا ہے اور نہ اس کی نعمتوں کا فیضان کبھی رکتا ہے۔
وَ الدُّنْیَا دَارٌ مُّنِیَ لَهَا الْفَنَآءُ، وَ لِاَهْلِهَا مِنْهَا الْجَلَآءُ، وَ هِیَ حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ، وَ قَدْ عَجِلَتْ لِلطَّالِبِ، وَ الْتَبَسَتْ بِقَلْبِ النَّاظِرِ، فَارْتَحِلُوْا مِنْهَا بِاَحْسَنِ مَا بِحَضْرَتِكُمْ مِنَ الزَّادِ، وَ لَا تَسْئَلُوْا فِیْهَا فَوْقَ الْكَفَافِ، وَ لَا تَطْلُبُوْا مِنْهَا اَكْثَرَ مِنَ الْبَلَاغِ.
دنیا ایک ایسا گھر ہے جس کیلئے فنا طے شدہ امر ہے اور اس میں بسنے والوں کیلئے یہاں سے بہر صورت نکلنا ہے۔ یہ دنیا شیریں و شاداب ہے۔ اپنے چاہنے والے کی طرف تیزی سے بڑھتی ہے اور دیکھنے والے کے دل میں سما جاتی ہے۔ جو تمہارے پاس بہتر سے بہتر توشہ ہو سکے اسے لے کر دنیا سے چل دینے کیلئے تیار ہو جاؤ۔ اس دنیا میں اپنی ضرورت سے زیادہ نہ چاہو اور جس سے زندگی بسر ہو سکے اس سے زیادہ کی خواہش نہ کرو۔