’’ایمان‘‘ چار ستونوں پر قائم ہے: ’’صبر‘‘، ’’یقین‘‘، ’’عدل‘‘ اور ’’جہاد‘‘: حکمت 30
(١٣٧) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۱۳۷)
فِیْ وَقْتِ الشُّوْرٰى
شوریٰ کے موقع پر فرمایا
لَنْ یُّسْرِعَ اَحَدٌ قَبْلِیْ اِلٰی دَعْوَةِ حَقٍّ، وَ صِلَةِ رَحِمٍ، وَ عَآئِدَةِ كَرَمٍ، فَاسْمَعُوْا قَوْلِیْ، وَعُوْا مَنْطِقِیْ، عَسٰۤی اَنْ تَرَوْا هٰذَا الْاَمْرَ مِنْۢ بَعْدِ هٰذَا الْیَوْمِ تُنْتَضٰی فِیْهِ السُّیُوْفُ، وَ تُخَانُ فِیْهِ الْعُهُوْدُ، حَتّٰی یَكُوْنَ بَعْضُكُمْ اَئِمَّةً لِّاَهْلِ الضَّلَالَةِ، وَ شِیْعَةً لِّاَهْلِ الْجَهَالَةِ.
مجھ سے پہلے تبلیغِ حق، صلہ رحم اور جود و کرم کی طرف کسی نے بھی تیزی سے قدم نہیں بڑھایا، لہٰذا تم میرے قول کو سنو اور میری باتوں کو یاد رکھو کہ تم جلدی ہی دیکھ لو گے کہ اس دن کے بعد سے خلافت کیلئے تلواریں سونت لی جائیں گی اور عہد و پیمان توڑ کر رکھ دیے جائیں گے، یہاں تک کہ کچھ لوگ گمراہ لوگوں کے پیشوا بن کے کھڑے ہوں گے اور کچھ جاہلوں کے پیروکار ہو جائیں گے۔