جو (برائیوں سے) خوف دلائے وہ تمہارے لئے مژدہ سنانے والے کے مانند ہے۔ حکمت 59
(٤٦) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۴۶)
عِنْدَ عَزْمِهٖ عَلَى الْمَسِيْرِ اِلَى الشَّامِ
جب شام کی طرف روانہ ہونے کا قصد کیا تو یہ کلمات فرمائے
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْۤ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ وَّعْثَآءِ السَّفَرِ، وَ كَاٰبَةِ الْمُنْقَلَبِ، وَ سُوْٓءِ الْمَنْظَرِ فِی الْاَهْلِ وَ الْمَالِ. اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ، وَ اَنْتَ الْخلِیْفَةُ فِی الْاَهْلِ، وَ لَا یَجْمَعُهُمَا غَیْرُكَ، لِاَنَّ الْمُسْتَخْلَفَ لَا یَكُوْنُ مُسْتَصْحَبًا، وَ الْمُسْتَصْحَبُ لَا یَكُوْنُ مُسْتَخْلَفًا.
اے اللہ! مَیں سفر کی مشقت اور واپسی کے اندوہ اور اہل و مال کی بدحالی کے منظر سے پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! تو ہی سفر میں رفیق اور بال بچوں کا محافظ ہے۔ سفر و حضر کو تیرے علاوہ کوئی یکجا نہیں کر سکتا، کیونکہ جسے پیچھے چھوڑا جائے وہ ساتھی نہیں ہو سکتا اور جسے ساتھ لیا جائے اسے پیچھے نہیں چھوڑا جا سکتا۔
اَقُوْلُ: وَ ابْتِدَاءُ هٰذَا الْكَلَامِ مَرْوِیٌّ عَنْ رَّسُوْلِ اللهِ ﷺ، وَ قَدْ قَفَّاهُ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ؑ بِاَبْلَغِ كَلَامٍ وَّ تَمَّمَهٗ بِاَحْسَنِ تَمَامٍ مِنْ قَوْلِهٖ: «وَ لَا یَجْمَعُهُمَا غَیْرُكَ» اِلٰی اٰخِرِ الْفَصْلِ.
سیّد رضیؒ فرماتے ہیں کہ: اس کلام کا ابتدائی حصہ رسول اللہ ﷺ سے منقول ہے۔ امیرالمومنین علیہ السلام نے اس کے آخر میں بلیغ ترین جملوں کا اضافہ فرما کر اسے نہایت احسن طریق سے مکمل کر دیا ہے اور وہ اضافہ ’’سفر و حضر کو تیرے علاوہ کوئی یکجا نہیں کر سکتا‘‘ سے لے کر آخر کلام تک ہے۔