عورت ایک ایسا بچھو ہے جس کے لپٹنے میں بھی مزہ آتا ہے۔ حکمت 61
(١١٦) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۱۱۶)
اَنْتُمُ الْاَنْصَارُ عَلَی الْحَقِّ، وَ الْاِخْوَانُ فِی الدِّیْنِ، وَ الْجُنَنُ یَوْمَ الْبَاْسِ، وَ الْبِطَانَةُ دُوْنَ النَّاسِ، بِكُمْ اَضْرِبُ الْمُدْبِرَ، وَ اَرْجُوْ طَاعَةَ الْمُقْبِلِ، فَاَعِیْنُوْنِیْ بِمُنَاصَحَةٍ خَلِیَّةٍ مِّنَ الْغِشِّ، سَلِیْمَةٍ مِّنَ الرَّیْبِ، فَوَاللهِ! اِنِّیْ لَاَوْلَی النَّاسِ بِالنَّاسِ.
تم حق کے قائم کرنے میں (میرے ) ناصرو مدد گار ہو، اور دین میں (ایک دوسرے کے) بھائی بھائی ہو اور سختیوں میں (میری) سپر ہو، اور تمام لوگوں کو چھوڑ کر تم ہی میرے رازدار ہو، تمہاری مدد سے روگردانی کرنے والے پر میں تلوار چلاتا ہوں اور پیش قدمی کرنے والے کی اطاعت کی توقع رکھتا ہوں۔ ایسی خیر خواہی کے ساتھ میری مدد کرو۔ کہ جس میں دھوکا فریب ذرا نہ ہو، اور شک و بدگمانی کا شائبہ تک نہ ہو۔ اس لیے کہ میں ہی لوگوں (کی امامت) کیلئے سب سے زیادہ اولیٰ و مقدم ہوں۔