جو شخص اپنے کو بہت پسند کرتا ہے وہ دوسروں کو ناپسند ہوجاتا ہے۔ حکمت 6
(٢٣٨) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۲۳۸)
یَحُثُّ فِیْهِ اَصْحَابَهٗ عَلَی الْجِھَادِ
(اپنے اصحاب کو آمادہ جنگ کرنے کیلئے فرمایا)
وَاللهُ مُسْتَاْدِیْكُمْ شُكْرَهٗ، وَ مُوَرِّثُكُمْ اَمْرَهٗ، وَ مُمْهِلُكُمْ فِیْ مِضْمَارٍ مَّحْدُوْدٍ، لِتَتَنَازَعُوْا سَبَقَهٗ، فَشُدُّوْا عُقَدَ الْمَاٰزِرِ، وَ اطْوُوْا فُضُوْلَ الْخَوَاصِرِ، وَ لَا تَجْتَمِعُ عَزِیْمَةٌ وَّ وَلِیْمَةٌ، مَاۤ اَنْقَضَ النَّوْمَ لِعَزَآئِمِ الْیَوْمِ، وَ اَمْحٰی الظُّلَمَ لِتَذَاكِیْرِ الْهِمَمِ!.
خداوند عالم تم سے ادائے شکر کا طلبگار ہے اور تمہیں اپنے اقتدار کا مالک بنایا ہے اور تمہیں اس (زندگی کے) محدود میدان میں مہلت دے رکھی ہے، تاکہ سبقت کا انعام حاصل کرنے میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرو، کمریں مضبوطی سے کس لو اور دامن گردان لو۔ بلند ہمتی اور دعوتوں کی خواہش ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ رات کی گہری نیند دن کی مہموں میں بڑی کمزوری پیدا کرنے والی ہے اور (اس کی) اندھیاریاں ہمت و جرأت کی یاد کو بہت مٹا دینے والی ہیں۔
وَ صَلَّی اللهُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ، وَ عٰلٰۤی اٰلِهٖ مَصَابِیْحِ الدُّجٰی وَ الْعُرْوَةِ الْوُثْقٰی وَ سَلَّمَ تَسْلِیْمًا كَثِیْرًا