’’شک‘‘ کی بھی چار شاخیں ہیں: کٹھ حجتی، خوف، سرگردانی اور باطل کے آگے جبیں سائی۔ حکمت 31
(٤٧٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۷۶)
لِزِیَادِ بْنِ اَبِیْهِ ـ وَ قَدِ اسْتَخْلَفَهٗ لِعَبْدِ اللهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَلٰى فَارِسٍ وَ اَعْمَالِهَا ـ فِیْ كَلَامٍ طَوِیْلٍ كَانَ بَیْنَهُمَا، نَهَاهُ فِیْهِ عَنْ تَقَدُّمِ الْخَرَاجِ:
جب زیاد ابن ابیہ کو عبد اللہ ابن عباس کی قائم مقامی میں فارس اور اس کے ملحقہ علاقوں پر عامل مقرر کیا تو ایک باہمی گفتگو کے دوران میں کہ جس میں اسے پیشگی مال گزاری کے وصول کرنے سے روکنا چاہا یہ فرمایا:
اِسْتَعْمِلِ الْعَدْلَ، وَ احْذَرِ الْعَسْفَ وَ الْحَیْفَ، فَاِنَّ الْعَسْفَ یَعُوْدُ بِالْجَلَآءِ، وَ الْحَیْفَ یَدْعُوْۤ اِلَى السَّیْفِ.
عدل کی روش پر چلو! بے راہ روی اور ظلم سے کنارہ کشی کرو! کیونکہ بے راہ روی کا نتیجہ یہ ہو گا کہ انہیں گھر بار چھوڑنا پڑے گا اور ظلم انہیں تلوار اٹھانے کی دعوت دے گا۔