عقل سے بڑھ کر کوئی ثروت نہیں اور جہالت سے بڑھ کر کوئی بے مائیگی نہیں۔ ادب سے بڑھ کر کوئی میراث نہیں اور مشورہ سے زیادہ کوئی چیز معین و مددگار نہیں۔ حکمت 54
(٤٦٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۶۷)
فِیْ كَلَامٍ لَّهٗ ؑ:
ایک کلام کے ضمن میں آپؑ نے فرمایا:
وَ وَلِیَهُمْ وَالٍ فَاَقَامَ وَ اسْتَقَامَ، حَتّٰى ضَرَبَ الدِّیْنُ بِجِرَانِهٖ.
لوگوں کے امور کا ایک حاکم و فرماں روا ذمہ دار ہوا جو سیدھے راستے پر چلا اور دوسروں کو اس راہ پر لگایا۔ یہاں تک کہ دین نے اپنا سینہ ٹیک دیا۔