خدا تم پر رحم کرے! شاید تم نے حتمی و لازمی قضاء و قدر سمجھ لیا ہے (کہ جس کے انجام دینے پر ہم مجبور ہیں)۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر نہ ثواب کا کوئی سوال پیدا ہوتا نہ عذاب کا، نہ وعدے کے کچھ معنی رہتے نہ وعید کے۔ حکمت 78
(٤٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۷)
قَدْرُ الرَّجُلِ عَلٰى قَدْرِ هِمَّتِهٖ، وَ صِدْقُهٗ عَلٰى قَدْرِ مُرُوْٓءَتِهٖ، وَ شَجَاعَتُهٗ عَلٰى قَدْرِ اَنَفَتِهٖ، وَ عِفَّتُهٗ عَلٰى قَدْرِ غَیْرَتِهٖ.
انسان کی جتنی ہمت ہو اتنی ہی اس کی قدر و قیمت ہے، اور جتنی مروت اور جوانمردی ہو گی اتنی ہی راست گوئی ہو گی، اور جتنی حمیت و خودداری ہو گی اتنی ہی شجاعت ہو گی، اور جتنی غیرت ہو گی اتنی ہی پاکدامنی ہو گی۔