نیک کام کر نے والا خود اس کام سے بہتر اور برائی کا مرتکب ہونے والا خود اس برائی سے بدتر ہے۔ حکمت 32
(٢٧١) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۷۱)
رُوِیَ اَنَّهٗ ؑ رُفِعَ اِلَيْهِ رَجُلَانِ سَرَقَا مِنْ مَّالِ اللّٰهِ، اَحَدُهُمَا عَبْدٌ مِّنْ مَّالِ اللّٰهِ وَ الْاٰخَرُ مِنْ عُرُوْضِالنَّاسِ، قَالَ ؑ:
روایت کی گئی ہے کہ حضرتؑ کے سامنے دو آدمیوں کو پیش کیا گیا جنہوں نے بیت المال میں چوری کی تھی۔ ایک تو ان میں غلام اور خود بیت المال کی ملکیت تھا اور دوسرا لوگوں میں سے کسی کی ملکیت میں تھا۔ آپؑ نے فرمایا کہ:
اَمَّا هٰذَا فَهُوَ مِنْ مَّالِ اللهِ وَ لَا حَدَّ عَلَیْهِ، مَالُ اللهِ اَكَلَ بَعْضُهٗ بَعْضًا، وَ اَمَّا الْاٰخَرُ فَعَلَیْهِ الْحَدُّ. فَقَطَعَ يَدَهٗ.
یہ غلام جو بیت المال کا ہے اس پر حد جاری نہیں ہوسکتی، کیونکہ اللہ کا مال اللہ کے مال ہی نے کھایا ہے، لیکن دوسرے پر حد جاری ہو گی۔ چنانچہ اس کا ہاتھ قطع کر دیا۔