دنیا والے ایسے سواروں کے مانند ہیں جو سو رہے ہیں اور سفر جاری ہے۔ حکمت 64
(٣٠٢) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۰۲)
مَا الْمُبْتَلَى الَّذِیْ قَدِ اشْتَدَّ بِهِ الْبَلَآءُ، بِاَحْوَجَ اِلَى الدُّعَآءِ مِنَ الْمُعَافَى الَّذِیْ لَا یَامَنُ الْبَلَآءَ!.
ایسا شخص جو سختی و مصیبت میں مبتلا ہو جتنا محتاجِ دُعا ہے اس سے کم وہ محتاج نہیں ہے کہ جو اس وقت خیر و عافیت سے ہے مگر اندیشہ ہے کہ نہ جانے کب مصیبت آ جائے۔