صلح و صفائی عیبوں کو ڈھانپنے کا ذریعہ ہے۔ حکمت 5
(٢٣٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۳۷)
اِنَّ قَوْمًا عَبَدُوا اللهَ رَغْبَةً فَتِلْكَ عِبَادَةُ التُّجَّارِ، وَ اِنَّ قَوْمًا عَبَدُوا اللهَ رَهْبَةً فَتِلْكَ عِبَادَةُ الْعَبِیْدِ، وَ اِنَّ قَوْمًا عَبَدُوا اللهَ شُكْرًا فَتِلْكَ عِبَادَةُ الْاَحْرَارِ.
ایک جماعت نے اللہ کی عبادت ثواب کی رغبت و خواہش کے پیشِ نظر کی، یہ سودا کرنے والوں کی عبادت ہے، اور ایک جماعت نے خوف کی وجہ سے اس کی عبادت کی، یہ غلاموں کی عبادت ہے، اور ایک جماعت نے از روئے شکر و سپاس گزاری اس کی عبادت کی، یہ آزادوں کی عبادت ہے۔