زبان ایک ایسا درندہ ہے کہ اگر اسے کھلا چھوڑ دیا جائے تو پھاڑ کھائے۔ حکمت 60
(٣١٥) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۱۵)
لِكَاتِبِهٖ عُبَیْدِ اللهِ بْنِ اَبِیْ رَافِعٍ:
اپنے منشی عبید اللہ ابن ابی رافع سے فرمایا:
اَلِقْ دَوَاتَكَ، وَ اَطِلْ جِلْفَةَ قَلَمِكَ، وَ فَرِّجْ بَیْنَ السُّطُوْرِ، وَ قَرْمِطْ بَیْنَ الْحُرُوْفِ، فَاِنَّ ذٰلِكَ اَجْدَرُ بِصَبَاحَةِ الْخَطِّ.
دوات میں صُوف ڈالا کرو اور قلم کی زبان لمبی رکھا کرو، سطروں کے درمیان فاصلہ زیادہ چھوڑا کرو اور حروف کو ساتھ ملا کر لکھا کرو کہ یہ خط کی دیدہ زیبی کیلئے مناسب ہے۔