جب تم (دنیا کو) پیٹھ دکھا رہے ہو اور موت تمہاری طرف رخ کئے ہوئے بڑھ رہی ہے تو پھر ملاقات میں دیر کیسی؟ حکمت 28
(٤٢٢) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۲۲)
اِفْعَلُوا الْخَیْرَ وَ لَا تَحْقِرُوْا مِنْهُ شَیْئًا، فَاِنَّ صَغِیْرَهٗ كَبِیْرٌ وَّ قَلِیْلَهٗ كَثِیْرٌ، وَ لَا یَقُوْلَنَّ اَحَدُكُمْ: اِنَّ اَحَدًا اَوْلٰى بِفِعْلِ الْخَیْرِ مِنِّیْ فَیَكُوْنَ وَاللهِ! كَذٰلِكَ، اِنَّ لِلْخَیْرِ وَ الشَّرِّ اَهْلًا، فَمَهْمَا تَرَكْتُمُوْهُ مِنْهُمَا كَفَاكُمُوْهُ اَهْلُهٗ.
اچھے کام کر و اور تھوڑی سی بھلائی کو بھی حقیر نہ سمجھو۔ کیونکہ چھوٹی سی نیکی بھی بڑی اور تھوڑی سی بھلائی بھی بہت ہے۔ تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے کہ اچھے کام کے کرنے میں کوئی دوسرا مجھ سے زیادہ سزاوار ہے، ورنہ خدا کی قسم! ایسا ہی ہوکر رہے گا۔ کچھ نیکی والے ہوتے ہیں اور کچھ برائی والے: جب تم نیکی یا بدی کسی ایک کو چھوڑ دو گے تو تمہارے بجائے اس کے اہل اسے انجام دے کر رہیں گے۔