یہ دل بھی اسی طرح اکتا جاتے ہیں جس طرح بدن اکتا جاتے ہیں، لہٰذا (جب ایسا ہو تو) ان کیلئے لطیف حکیمانہ نکات تلاش کرو۔ حکمت 91
(٢٦٨) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۶۸)
اَحْبِبْ حَبِیْبَكَ هَوْنًا مَّا، عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ بَغِیْضَكَ یَوْمًا مَّا، وَ اَبْغِضْ بَغِیْضَكَ هَوْنًا مَّا، عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ حَبِیْبَكَ یَوْمًا مَّا.
اپنے دوست سے بس ایک حد تک محبت کرو، کیونکہ شاید کسی دن وہ تمہارا دشمن ہو جائے، اور دشمن کی دشمنی بس ایک حد میں رکھو، ہو سکتا ہے کہ کسی دن وہ تمہارا دوست ہو جائے۔