عقل سے بڑھ کر کوئی ثروت نہیں اور جہالت سے بڑھ کر کوئی بے مائیگی نہیں۔ ادب سے بڑھ کر کوئی میراث نہیں اور مشورہ سے زیادہ کوئی چیز معین و مددگار نہیں۔ حکمت 54
(٣٢٣) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۲۳)
وَ قَدْ مَرَّ بِقَتْلَى الْخَوَارِجِ یَوْمَ النَّهْرَوَانِ:
نہروان کے دن خوارج کے کشتوں کی طرف ہو کر گزرے تو فرمایا:
بُؤْسًا لَّكُمْ! لَقَدْ ضَرَّكُمْ مَنْ غَرَّكُمْ.
تمہارے لئے ہلاکت و تباہی ہو! جس نے تمہیں ورغلایا اس نے تمہیں فریب دیا۔
فَقِیْلَ لَهٗ: مَنْ غَرَّهُمْ یَاۤ اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ؟ فَقَالَ:
کہا گیا کہ: یا امیر المومنینؑ! کس نے انہیں ورغلایا تھا؟ فرمایا کہ:
اَلشَّیْطٰنُ الْمُضِلُّ، وَ الْاَنْفُسُ الْاَمَّارَةُ بِالسُّوْٓءِ، غَرَّتْهُمْ بِالْاَمَانِیِّ، وَ فَسَحَتْ لَهُمْ بِالْمَعَاصِیْ، وَ وَعَدَتْهُمُ الْاِظْهَارَ، فَاقْتَحَمَتْ بِهِمُ النَّارَ.
گمراہ کرنے والے شیطان اور برائی پر ابھارنے والے نفس نے کہ جس نے انہیں امیدوں کے فریب میں ڈالا اور گناہوں کا راستہ ان کیلئے کھول دیا، فتح و کامرانی کے ان سے وعدے کئے اور اس طرح انہیں دوزخ میں جھونک دیا۔