یہ فیصلہ پیغمبر اُمّی ﷺ کی زبان سے ہو گیا ہے کہ آپؐ نے فرمایا: «اے علی! کوئی مومن تم سے دشمنی نہ رکھے گا، اور کوئی منافق تم سے محبت نہ کرے گا»۔ حکمت 45
(٤٢٤) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۲۴)
اَلْحِلْمُ غِطَآءٌ سَاتِرٌ، وَ الْعَقْلُ حُسَامٌ قَاطِعٌ، فَاسْتُرْ خَلَلَ خُلُقِكَ بِحِلْمِكَ، وَ قَاتِلْ هَوَاكَ بِعَقْلِكَ.
حلم و تحمل ڈھانکنے والا پردہ اور عقل کاٹنے والی تلوار ہے۔ لہٰذا اپنے اخلاق کے کمزور پہلو کو حلم و بردباری سے چھپاؤ اور اپنی عقل سے خواہشِ نفسانی کا مقابلہ کرو۔