جس نے اپنے اور اللہ کے مابین معاملات کو ٹھیک رکھا تو اللہ اس کے اور لوگوں کے معاملات سلجھائے رکھے گا حکمت 89
(٩٨) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۹۸)
اِعْقِلُوا الْخَبَرَ اِذَا سَمِعْتُمُوْهُ عَقْلَ رِعَایَةٍ لَّا عَقْلَ رِوَایَةٍ، فَاِنَّ رُوَاةَ الْعِلْمِ كَثِیْرٌ، وَ رُعَاتَهٗ قَلِیْلٌ.
جب کوئی حدیث سنو تو اسے عقل کے معیار پر پرکھ لو، صرف نقل الفاظ پر بس نہ کرو۔ کیونکہ علم کے نقل کرنے والے تو بہت ہیں اور اس میں غور و فکر کرنے والے کم ہیں۔