کسی مضطرب کی داد فریاد سننا اور مصیبت زدہ کو مصیبت سے چھٹکارا دلانا بڑے بڑے گناہوں کا کفارہ ہے۔ حکمت 23
(٤٧٣) وَ قِیْلَ لَہٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۷۳)
لَوْ غَیَّرْتَ شَیْبَكَ یَاۤ اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ، فَقَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ:
حضرتؑ سے کہا گیا کہ اگر آپؑ سفید بالوں کو (خضاب سے) بدل دیتے تو بہتر ہوتا۔ حضرتؑ نے فرمایا کہ:
اَلْخِضَابُ زِیْنَةٌ، وَ نَحْنُ قَوْمٌ فِیْ مُصِیْبَةٍ!.
خضاب زینت ہے اور ہم لوگ سوگوار ہیں۔
يُرِيْدُ وَفَاةَ رَسُوْلِ اللّٰهِ ﷺ.
سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: حضرتؑ نے اس سے وفاتِ پیغمبرؐ مراد لی ہے۔