جوچیز شمار میں آئے اسے ختم ہونا چاہیے اور جسے آنا چاہیے وہ آکر رہے گا۔ حکمت 75
(٢٥٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۵۶)
صِحَّةُ الْجَسَدِ مِنْ قِلَّةِ الْحَسَدِ.
حسد کی کمی بدن کی تندرستی کا سبب ہے۔
’’حسد‘‘ سے دل میں ایک ایسا زہریلا مواد پیدا ہوتا ہے جو حرارت غریزی کو ختم کر دیتا ہے، جس کے نتیجہ میں جسم نڈھال اور روح پژ مردہ ہو کر رہ جاتی ہے۔ اس لئے حاسد کبھی پھلتا پھولتا نہیں، بلکہ حسد کی آنچ میں پگھل پگھل کر ختم ہو جاتا ہے۔