بے وقوف کا دل اس کے منہ میں ہے اور عقلمند کی زبان اس کے دل میں ہے۔ حکمت 41
(٥) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۵)
صَدْرُ الْعَاقِلِ صُنْدُوْقُ سِرِّهٖ، وَ الْبَشَاشَةُ حِبَالَةُ الْمَوَدَّةِ، وَ الِاحْتِمَالُ قَبْرُ العُیُوْبِ.
عقلمند کا سینہ اس کے بھیدوں کا مخزن ہوتا ہے، اور کشادہ روئی محبت و دوستی کا پھندا ہے، اور تحمل و بردباری عیبوں کا مدفن ہے۔
(اَوْ):
یا اس فقرہ کے بجائے حضرتؑ نے یہ فرمایا کہ:
اَلْمُسَالَمَةُ خِبَآءُ الْعُیُوْبِ.
صلح و صفائی عیبوں کو ڈھانپنے کا ذریعہ ہے۔

