جب کوئی حدیث سنو تو اسے عقل کے معیار پر پرکھ لو، صرف نقل الفاظ پر بس نہ کرو۔ کیونکہ علم کے نقل کرنے والے تو بہت ہیں اور اس میں غور و فکر کرنے والے کم ہیں۔ حکمت 98
(٤٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۹)
اِحْذَرُوْا صَوْلَةَ الْكَرِیْمِ اِذَا جَاعَ، وَ اللَّئِیْمِ اِذَا شَبِـعَ.
بھوکے شریف اور پیٹ بھرے کمینے کے حملہ سے ڈرتے رہو۔
مطلب یہ ہے کہ باعزت و باوقار آدمی کبھی ذلت و توہین گوارا نہیں کرتا۔ اگر اس کی عزت و وقار پر حملہ ہو گا تو وہ بھوکے شیر کی طرح جھپٹے گا اور ذلت کی زنجیروں کو توڑ کر رکھ دے گا، اور اگر ذلیل و کم ظرف کو اس کی حیثیت سے بڑھا دیا جائے گا تو اس کا ظرف چھلک اٹھے گا اور وہ اپنے کو بلند مرتبہ خیال کرتے ہوئے دوسروں کے وقار پر حملہ آور ہو گا۔

