جو لوگوں کا پیشوا بنتا ہے تو اسے دوسروں کو تعلیم دینے سے پہلے اپنے کو تعلیم دینا چاہیے، اور زبان سے درس اخلاق دینے سے پہلے اپنی سیرت و کردار سے تعلیم دینا چاہیے۔ حکمت 73
(٤٦٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۶۹)
یَهْلِكُ فِیَّ رَجُلَانِ: مُحِبٌّ مُّفْرِطٌ، وَ بَاهِتٌ مُّفْتَرٍ.
میرے بارے میں دو قسم کے لوگ ہلاکت میں مبتلا ہوں گے: ایک محبت میں حد سے بڑھ جانے والا، اور دوسرا جھوٹ و افترا باندھنے والا۔
قَالَ الرَّضِیُّ: وَ هٰذَا مِثْلُ قَوْلِهٖ ؑ:
سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: حضرتؑ کا یہ قول اس ارشاد کے مانند ہے کہ:
هَلَكَ فِیَّ رَجُلَانِ: مُحِبٌّ غَالٍ، وَ مُبْغِضٌ قَالٍ.
میرے بارے میں دو قسم کے لوگ ہلاک ہوئے: ایک محبت میں غلو کرنے والا، اور دوسرا دشمنی و عناد رکھنے والا۔

