جس نے اپنی آخرت کو سنوار لیا تو خدا اس کی دنیا بھی سنوار دے گا، اور جو خود اپنے آپ کو وعظ و پند کرلے تو اللہ کی طرف سے اس کی حفاظت ہوتی رہے گی۔ حکمت 89
(٤١٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۱۹)
مِسْكِیْنٌ ابْنُ اٰدَمَ: مَكْتُوْمُ الْاَجَلِ، مَكْنُوْنُ الْعِلَلِ، مَحْفُوْظُ الْعَمَلِ، تَؤْلِمُهُ الْبَقَّةُ، وَ تَقْتُلُهُ الشَّرْقَةُ، وَ تُنْۢتِنُهُ الْعَرْقَةُ.
بے چارہ آدمی کتنا بے بس ہے! موت اس سے نہاں، بیماریاں اس سے پوشیدہ اور اس کے اعمال محفوظ ہیں۔ مچھر کے کاٹنے سے چیخ اٹھتا ہے، اچھو لگنے سے مر جاتا ہے اور پسینہ اس میں بدبو پیدا کر دیتا ہے۔

