جو زمانہ سے کچھ پا لیتا ہے وہ بھی رنج سہتا ہے اور جو کھو دیتا ہے وہ تو دکھ جھیلتا ہی ہے۔ حکمت 72
(٤١٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۱۹)
مِسْكِیْنٌ ابْنُ اٰدَمَ: مَكْتُوْمُ الْاَجَلِ، مَكْنُوْنُ الْعِلَلِ، مَحْفُوْظُ الْعَمَلِ، تَؤْلِمُهُ الْبَقَّةُ، وَ تَقْتُلُهُ الشَّرْقَةُ، وَ تُنْۢتِنُهُ الْعَرْقَةُ.
بے چارہ آدمی کتنا بے بس ہے! موت اس سے نہاں، بیماریاں اس سے پوشیدہ اور اس کے اعمال محفوظ ہیں۔ مچھر کے کاٹنے سے چیخ اٹھتا ہے، اچھو لگنے سے مر جاتا ہے اور پسینہ اس میں بدبو پیدا کر دیتا ہے۔

