معاف کر نا سب سے زیادہ اسے زیب دیتا ہے جو سزادینے پر قادر ہو۔ حکمت 52
(٤١) قَدْ رُوِیَ عَنْہُ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۱)
هَذَا الْمَعْنٰى بِلَفْظٍ اٰخَرَ وَ هُوَ قَوْلُهٗ:
یہی مطلب دوسرے لفظوں میں بھی حضرتؑ سے مروی ہے اور وہ یہ کہ:
قَلْبُ الْاَحْمَقِ فِیْ فِیْهِ، وَ لِسَانُ الْعَاقِلِ فِیْ قَلْبِهٖ.
بے وقوف کا دل اس کے منہ میں ہے اور عقلمند کی زبان اس کے دل میں ہے۔
وَ مَعْنَاهُمَا وَاحِدٌ.
بہر حال ان دونوں جملوں کا مقصد ایک ہے۔

