لوگوں میں بہت درماندہ وہ ہے جو اپنی عمر میں کچھ بھائی اپنے لئے نہ حاصل کرسکے، اور اس سے بھی زیادہ درماندہ وہ ہے جو پاکر اسے کھو دے۔ حکمت 11
(٤١) قَدْ رُوِیَ عَنْہُ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۱)
هَذَا الْمَعْنٰى بِلَفْظٍ اٰخَرَ وَ هُوَ قَوْلُهٗ:
یہی مطلب دوسرے لفظوں میں بھی حضرتؑ سے مروی ہے اور وہ یہ کہ:
قَلْبُ الْاَحْمَقِ فِیْ فِیْهِ، وَ لِسَانُ الْعَاقِلِ فِیْ قَلْبِهٖ.
بے وقوف کا دل اس کے منہ میں ہے اور عقلمند کی زبان اس کے دل میں ہے۔
وَ مَعْنَاهُمَا وَاحِدٌ.
بہر حال ان دونوں جملوں کا مقصد ایک ہے۔

