یہ فیصلہ پیغمبر اُمّی ﷺ کی زبان سے ہو گیا ہے کہ آپؐ نے فرمایا: «اے علی! کوئی مومن تم سے دشمنی نہ رکھے گا، اور کوئی منافق تم سے محبت نہ کرے گا»۔ حکمت 45
(٤٠٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۰۶)
مَاۤ اَحْسَنَ تَوَاضُعَ الْاَغْنِیَآءِ لِلْفُقَرَآءِ طَلَبًا لِّمَا عِنْدَ اللهِ! و اَحْسَنُ مِنْهُ تِیْهُ الْفُقَرَآءِ عَلَى الْاَغْنِیَآءِ اتِّكَالًا عَلَى اللهِ.
اللہ کے یہاں اجر کیلئے دولتمندوں کا فقیروں سے عجز و انکساری برتنا کتنا اچھا ہے! اور اس سے اچھا فقراء کا اللہ پر بھروسا کرتے ہوئے دولتمندوں کے مقابلہ میں غرور سے پیش آنا ہے۔

