خدا تم پر رحم کرے! شاید تم نے حتمی و لازمی قضاء و قدر سمجھ لیا ہے (کہ جس کے انجام دینے پر ہم مجبور ہیں)۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر نہ ثواب کا کوئی سوال پیدا ہوتا نہ عذاب کا، نہ وعدے کے کچھ معنی رہتے نہ وعید کے۔ حکمت 78
(٣٨٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۸۷)
مَا خَیْرٌۢ بِخَیْرٍۭ بَعْدَهُ النَّارُ، وَ مَا شَرٌّۢ بِشَرٍّۭ بَعْدَهُ الْجَنَّةُ، وَ كُلُّ نَعِیْمٍ دُوْنَ الْجَنَّةِ فَہُوَ مَحْقُوْرٌ، وَ كُلُّ بَلَآءٍ دُوْنَ النَّارِ عَافِیَةٌ.
وہ بھلائی بھلائی نہیں جس کے بعد دوزخ کی آگ ہو، اور وہ برائی برائی نہیں جس کے بعد جنت ہو۔ جنت کے سامنے ہر نعمت حقیر اور دوزخ کے مقابلہ میں ہر مصیبت راحت ہے۔

