مطلب کا ہاتھ سے چلا جانا نااہل کے آگے ہاتھ پھیلانے سے آسان ہے۔ حکمت 66
(٣٦٥) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۶۵)
اَلْفِكْرُ مِرْاٰةٌ صَافِیَةٌ، وَ الْاِعْتِبَارُمُنْذِرٌ نَّاصِحٌ، وَ كَفٰۤى اَدَبًا لِّنَفْسِكَ تَجَنُّبُكَ مَا كَرِهْتَهٗ لِغَیْرِكَ.
فکر ایک روشن آئینہ ہے، عبرت اندوزی ایک خیر خواہ متنبہ کرنے والی چیز ہے۔ نفس کی اصلاح کیلئے یہی کافی ہے کہ جن چیزوں کو دوسروں کیلئے برا سمجھتے ہو ان سے بچ کر رہو۔

