جس نے طمع کو اپنا شعار بنایا اس نے اپنے کو سبک کیا۔ حکمت 2
(٣٢٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۲۹)
اَلْاِسْتِغْنَآءُ عَنِ الْعُذْرِ اَعَزُّ مِنَ الصِّدْقِ بِهٖ.
سچاعذر پیش کرنے سے یہ زیادہ وقیع ہے کہ عذر کی ضرورت ہی نہ پڑے۔
مطلب یہ ہے کہ انسان کو اپنے فرائض پر اس طرح کاربند ہونا چاہیے کہ اسے معذرت پیش کرنے کی نوبت ہی نہ آئے۔ کیونکہ معذرت میں ایک گونہ کوتاہی کی جھلک اور ذلت کی نمود ہوتی ہے، اگرچہ وہ صحیح و درست ہی کیوں نہ ہو۔

