عقلمند کا سینہ اس کے بھیدوں کا مخزن ہوتا ہے، اور کشادہ روئی محبت و دوستی کا پھندا ہے۔ حکمت 5
(٣١٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۱۹)
لِابْنِهٖ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِیَّةِ:
اپنے فرزند محمد ابن حنفیہ سے فرمایا:
یَا بُنَیَّ! اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكَ الْفَقْرَ، فَاسْتَعِذْ بِاللهِ مِنْهُ، فَاِنَّ الْفَقْرَ مَنْقَصَةٌ لِّلدِّیْنِ، مَدْهَشَةٌ لِّلْعَقْلِ، دَاعِیَةٌ لِّلْمَقْتِ۔
اے فرزند! میں تمہارے لئے فقر و تنگدستی سے ڈرتا ہوں، لہٰذا فقر و ناداری سے اللہ کی پناہ مانگو۔ کیونکہ یہ دین کے نقص، عقل کی پریشانی اور لوگوں کی نفرت کا باعث ہے۔

