جس نے اپنی آخرت کو سنوار لیا تو خدا اس کی دنیا بھی سنوار دے گا، اور جو خود اپنے آپ کو وعظ و پند کرلے تو اللہ کی طرف سے اس کی حفاظت ہوتی رہے گی۔ حکمت 89
(٢٩٢) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۹۲)
عَلٰى قَبْرِ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ سَاعَةَ دُفِنَ:
رسول اللہ ﷺ کے دفن کے وقت قبر پر یہ الفاظ کہے:
اِنَّ الصَّبْرَ لَجَمِیْلٌ اِلَّا عَنْكَ، وَ اِنَّ الْجَزَعَ لَقَبِیْحٌ اِلَّا عَلَیْكَ، وَ اِنَّ الْمُصَابَ بِكَ لَجَلِیْلٌ، وَ اِنَّهٗ قَبْلَكَ وَ بَعْدَكَ لَجَلَلٌ.
صبر عموماً اچھی چیز ہے سوائے آپؐ کے غم کے، اور بیتابی و بے قراری عموماً بری چیز ہے سوائے آپؐ کی وفات کے، اور بلاشبہ آپؐ کی موت کا صدمہ عظیم ہے اور آپؐ سے پہلے اور آپؐ کے بعد آنے والی ہر مصیبت سبک ہے۔

