صبر دو طرح کا ہوتاہے: ایک ناگوار باتوں پر صبر اور دوسرے پسندیدہ چیزوں سے صبر۔ حکمت 55
(٢٧٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۷۷)
لَا وَ الَّذِیْۤ اَمْسَیْنَا مِنْهُ فِیْ غُبَّرِ لَیْلَةٍ دَهْمَآءَ، تَكْشِرُ عَنْ یَّوْمٍ اَغَرَّ، مَا كَانَ كَذَا وَ كَذَا.
(کسی موقع پر قسم کھاتے ہوئے ارشاد فرمایا:) اس ذات کی قسم جس کی بدولت ہم نے ایسی شبِ تار کے باقی ماندہ حصہ کو بسر کر دیا جس کے چھٹتے ہی روزِ درخشاں ظاہر ہو گا! ایسا اور ایسا نہیں ہوا۔

