’’شک‘‘ کی بھی چار شاخیں ہیں: کٹھ حجتی، خوف، سرگردانی اور باطل کے آگے جبیں سائی۔ حکمت 31
(٢٤٠) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۴۰)
اَلْحَجَرُ الْغَصِیْبُ فِی الدَّارِ رَهْنٌ عَلٰى خَرَابِهَا.
گھر میں ایک غصبی پتھر کا لگانا اس کی ضمانت ہے کہ وہ تباہ و برباد ہوکر رہے گا۔
قَالَ الرَّضِیُّ: وَ یُرْوٰى هَذَا الْكَلَامُ عَنِ النَّبِیِّ ﷺ، وَ لَا عَجَبَ اَنْ یَّشْتَبِهَ الْكَلَامَانِ، لِاَنَّ مُسْتَقَاهُمَا مِنْ قَلِیْبٍ، وَ مَفْرَغَهُمَا مِنْ ذُنُوْبٍ.
سیّد رضیؒ فرماتے ہیں کہ: ایک روایت میں یہ کلام رسالت مآب ﷺ سے منقول ہوا ہے اور اس میں تعجب ہی کیا کہ دونوں کے کلام ایک دوسرے کے مثل ہوں، کیونکہ دونوں کا سر چشمہ تو ایک ہی ہے۔

