جب تمہیں تھوڑی بہت نعمتیں حاصل ہوں تو ناشکری سے انہیں اپنے تک پہنچنے سے پہلے بھگا نہ دو۔ حکمت 12
(٢٠٤) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۰۴)
لَا یُزَهِّدَنَّكَ فِی الْمَعْرُوْفِ مَنْ لَّا یَشْكُرُهٗ لَكَ، فَقَدْ یَشْكُرُكَ عَلَیْهِ مَنْ لَّا یَسْتَمْتِـعُ بِشَیْءٍ مِّنْهُ، وَ قَدْ تُدْرِكُ مِنْ شُكْرِ الشَّاكِرِ اَكْثَرَ مِمَّاۤ اَضَاعَ الْكَافِرُ، ﴿وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ۠﴾.
کسی شخص کا تمہارے حسن سلوک پر شکر گزار نہ ہونا تمہیں نیکی اور بھلائی سے بد دل نہ بنا دے۔ اس لئے کہ بسا اوقات تمہاری اس بھلائی کی وہ قدر کرے گا جس نے اس سے کچھ فائدہ بھی نہیں اٹھایا اور اس ناشکرے نے جتنا تمہارا حق ضائع کیا ہے اس سے کہیں زیادہ تم ایک قدردان کی قدر دانی حاصل کر لو گے، ’’اور خدا نیک کام کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے‘‘۔

