جو عمل تقویٰ کے ساتھ انجام دیا جائے وہ تھوڑا نہیں سمجھا جاسکتا، اور مقبول ہونے والا عمل تھوڑ اکیونکر ہوسکتا ہے؟ حکمت 95
(١٤٥) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۱۴۵)
كَمْ مِنْ صَآئِمٍ لَّیْسَ لَهٗ مِنْ صِیَامِهٖ اِلَّا الْجُوْعُ وَ الظَّمَاُ، وَ كَمْ مِنْ قَآئِمٍ لَّیْسَ لَهٗ مِنْ قِیَامِهٖ اِلَّا السَّہَرُ وَ الْعَنَآءُ، حَبَّذَا نَوْمُ الْاَكْیَاسِ وَ اِفْطَارُهُمْ.
بہت سے روزہ دار ایسے ہیں جنہیں روزوں کا ثمرہ بھوک پیاس کے علاوہ کچھ نہیں ملتا، اور بہت سے عابد شب زندہ دار ایسے ہیں جنہیں عبادت کے نتیجہ میں جاگنے اور زحمت اٹھانے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ زیرک و دانا لوگوں کا سونا اور روزہ نہ رکھنا بھی قابل ستائش ہوتا ہے۔

